8 September, 2024


دارالاِفتاء


جو شخص سرور کائنات کی نعت شریف نہ پڑھے اور پڑھنے سے روکےجو شخص عربی میں ’’ض‘‘ کو ’’جواد‘‘ پڑھے ، جو شخص مسلمانوں میں فتنہ وفساد پھیلائے یا جس کے لیے مسلمانوں میں فتنہ وفساد پیدا ہو جائے وہ شخص کیسا ہے وہ امامت کر سکتا ہے یا نہیں اور اس کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں؟

فتاویٰ #1917

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جو شخص نعت پڑھنے سے روکے وہ یقیناً کوئی بدمذہب ہوگا۔ نعت شریف ذکر رسول ہے۔ ذکر رسول سے روکنے والا کوئی خوش عقیدہ مسلمان نہیں ہو سکتا۔ یہ بد مذہب ہی کا کام ہے اور اس زمانے میں خاص کر وہابیوں کا کہ وہ نعت شریف پڑھنے سےلوگوں کو روکتے ہیں اور خود بھی نہیں پڑھتے حالاں کہ نعت شریف وہ ذکر خیر ہے کہ حضور اقدس ﷺ مسجدنبوی میں منبر رکھ کر حضرت حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کو اس پر بیٹھا کر نعت پڑھواتے تھے، اورسنتے بھی تھے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نعت شریف پڑھنا اور سننا سنت ہے۔ یہاں تک کہ علامہ جلال الدین السیوطی رحمۃ اللہ علیہ آیت کریمہ: ’’ وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ۰۰۴ ‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں : بأن تذکر مع ذکري في الأذان والإقامۃ والتشہد والخطبۃ وغیرہا۔ آپ کا ذکر ہم نے یوں بلند کیا کہ میرے ذکر کے ساتھ آپ کا ذکر کیا جائے گا اذان میں ، اقامت میں، تشہد میں، خطبہ میں اور ان کے علاوہ دو سری جگہوں میں بھی ۔ پھر یہ امام ’’ وَ لَا الضَّآلِّيْنَؒ۰۰۷‘‘ کو ’’جوالین‘‘ پڑھتا ہے تو اسے امام بنانا کسی طرح درست نہیں۔ اس کے پیچھے نماز پڑھنا نہ پڑھنے کے برابر ہے۔ کسی بدمذہب وہابی کو بھی امام بنانا جائز نہیں اور غلط خواں کو بھی امام بنانا درست نہیں۔ عالمگیری میں ہے: سئل عمن یقرأ الزاي مقام الضاد، وقرأ أصحاب الجنۃ مقام أصحاب النار۔ قال: لا تجوز إمامتہ ولو تعمد یکفر۔ اس میں اگر چہ تصریح ہے کہ ’’ضاد‘‘ کی جگہ ’’ظا‘‘ پڑھا تو اس کی امامت درست نہیں ’’ضاد‘‘ کو کسی بھی حرف سے بدلے گا تو یہی حکم ہوگا۔ اور جو شخص مسلمانوں میں فتنہ وفساد پھیلائے یا ایسی حرکت کرے جس سے مسلمانوں میں اختلاف وانتشار ہو وہ فاسق معلن ہے اسے بھی امام بنانا جائز نہیں۔ قرآن مجید میں ہے: الْفِتْنَةُ اَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ١ۚ ۔ غنیہ میں ہے: لو قدموا فاسقا یأثمون بناء علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم۔ اس لیے ایسے امام کو جن میں یہ تینوں باتیں ہوں یا تینوں میں سے ایک ہو فوراً امامت سے معزول کر دیا جائے۔ اس کےپیچھے جتنی نمازیں پڑھی ہیں سب پھر پڑھی جائیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved