----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جو شخص اس کا مدعی ہے کہ میں آل رسول ہوں اس کو زکات وفطرہ لینا جائز نہیں اور نہ دینا جائز۔ اس کو فطرہ، زکات دیں گے تو زکات وفطرہ ادا نہ ہوگا۔ جو لوگ اس دعوی کے علم کے باوجود اس کو فطرہ دیں گے ان کے ذمہ سے زکات وفطرہ کی ادایگی ساقط نہ ہوگی ان پر فرض وواجب ہے کہ زکات وفطرہ دوبارہ ادا کریں۔ چوں کہ یہ ناجائز طریقہ پر لوگوں کا مال کھاتا ہے اس لیے یہ فاسق معلن ہے اسے امام بنانا جائز نہیں۔ امامت سے معزول کرنا واجب ، اس کے پیچھے نماز پڑھنے والے سب گنہ گار ہوں گے۔ واللہ تعالی اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org