----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- صورت مذکورہ میں جب کہ امام کے لیے حجرہ ہے اسے مسجد میں سونا جائز نہیں ۔ اس کی عادت ڈالنے کی وجہ سے وہ فاسق معلن ہو گیا، اسے امام بنانا جائز نہیں۔ فقہا نے صرف معتکف اور مسافر کو مسجد میں سونے کی اجازت دی ہے اسی طرح اور لوگ جو سوتے ہیں وہ بھی گنہ گار ہیں لیکن اگر مسجد میں اعتکاف کی نیت سے داخل ہوتے ہوں پھر کچھ نفل نماز یا اذکار کر کے سوتے ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ در مختار میں ہے: ویحرم فیہ السوال (إلی أن قال) ونوم إلا لمعتکف وغریب۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org