----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- یہ سابق امام ایک نہیں کئی وجہ سے فاسق معلن ہے، اسے امام بنانا گناہ، اور معزول کرنا واجب۔ اور اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب۔ گروی کھیت سے نفع حاصل کرنا سود ہے۔ حدیث میں ہے: كُلُّ قَرْضٍ جَرَّ مَنْفَعَۃً، فَھُوَ رِبًا ۔ سود خور پر حدیث میں لعنت آئی ہے۔ اس کی امامت کے ناجائز ہونے کے لیے یہی کافی ہے۔ چوری کرنا حرام و گناہ، خواہ خود چوری کرے یا دوسرے سے چوری کرائے، دونوں کا ایک حکم ہے۔ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ استطاعت بھر اس کی پوری کوشش کرے کہ یہ امام مصلے پر جانے نہ پائے۔ اور اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو مسلمان الگ اپنی نماز ادا کریں۔ مگر اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ اور اگر جماعت بھی نہ کرسکیں، تو اکیلے اکیلے اپنی نماز پڑھیں۔ مگر اس کے پیچھے ہرگز نہ پڑھیں۔ جو لوگ اس امام کی حمایت کرتے ہیں، وہ بھی جہنم کے مستحق اور اللہ کے غضب کے سزاوار ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org