8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید جو پہلے دیوبندی مدرسہ میں حفظ قرآن کی تعلیم حاصل کرتا تھا، اب اہل سنت کے مدرسے میں تعلیم حاصل کرتا ہے، اور امام احمد رضا بریلوی کے عقائد کا متبع بھی ہے۔ زید کے گھر والے ظاہر میں اہل سنت والا عقیدہ پیش کرتے ہیں،مثلاً فاتحہ خوانی وغیرہ، مگر جمعہ و عیدین کی نمازیں دیوبندی کے پیچھے ادا کرتے ہیں۔ زید اپنے والد اور بھائیوں کو بارہا عقائد کے بارے میں سمجھاتا رہتا ہے،مگر وہ باز نہیں آتے، اور یہ عذر پیش کرتے ہیں کہ بریلوی حضرات کی مسجد دور پڑ جاتی ہے، اس لیے ہم لوگ ان کے یہاں ادا کرلیتے ہیں۔ ایسی صورت میں ان لوگوں کے ساتھ زید بھی گنہ گار ہوگا؟ اور زید کا ان لوگوں سے تعلق رکھنا کیسا ہے؟ جب کہ زید انھیں کی کمائی سے اپنی تعلیم کے اخراجات پوری کرتا ہے۔

فتاویٰ #1688

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- زید جب اپنے گھر والوں کو دیوبندیوں کے پیچھے نماز پڑھنے سے منع کرتا ہےاور وہ نہیں مانتے تو زید پر کوئی گناہ نہیں۔ ارشاد ہے: وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى۔ کسی پر دوسرے کا گناہ نہیں لادا جائےگا۔ زید اپنے ماں باپ وغیرہ سے تعلقات منقطع نہ کرے، ان کو سمجھاتا رہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved