8 September, 2024


دارالاِفتاء


بعد نماز فرض آیۃ الکرسی یا کوئی مختصر سا وظیفہ پڑھ کر دعا مانگنا کیسا ہے ؟ زید کہتا ہے کہ سلام کے بعد فوراً دعا مانگنا افضل ہے ۔ یہ کہاں تک صحیح ہے؟ بینوا توجروا

فتاویٰ #1588

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: اس میں کوئی حرج نہیں بلکہ احادیث سے ثابت ہے کہ حضور اقدس ﷺ فرض نمازوں کے بعد دعا مانگتے تھے۔ حدیثوں میں ہے کہ حضور اقدس ﷺ سلام کے بعد یہ پڑھتے: لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللهُ ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ ، وَهُوَ عَلىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ، لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ، لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللهُ ، لاَ نَعْبُدُ إِلاَّ إِيَّاهُ ، لَهُ النِّعْمَةُ وَ لَهُ الْفَضْلُ وَ لَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ ، لَا إِلٰهَ إِلاَّ اللهُ ، مُخْلِصٌ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ. اس کے علاوہ اور بھی متعدد دعائیں وارد ہیں ۔ اس لیے نماز کے بعد مختصر دعا مانگنا حدیثوں سے ثابت ہوا بلکہ جن نمازوں کے بعد سنت ونفل نہیں ان کے بعد کافی طویل دعائیں مذکور ہیں، مثلا تسبیح فاطمہ وغیرہ۔ زیادہ تفصیل مطلوب ہو تو اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہ کا رسالہ ’’ سرور العید السعید‘‘ کا مطالعہ کریں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved