8 September, 2024


دارالاِفتاء


اگر منہ میں دانت نہ ہوں تو ایسے شخص کا اذان دینا درست نہیں۔ اور دوسرا یہ کہ منہ میں دانت نہ ہوں تو ایسے شخص کا ذبح درست نہیں۔ یہ دونوں مسائل بڑی الجھن میں ڈالے ہوئے ہیں۔ از راہ کرم آپ سے گزارش ہے کہ ان دونوں مسائل کو شرعی نقطۂ نظر سے قرآن وحدیث کی روشنی میں حل کریں، عین نوازش ہوگی۔

فتاویٰ #1474

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: منہ میں دانت نہ ہونے کی صورت میں تلفظ صحیح نہیں ہوتا۔ لیکن بہت سے لوگ منہ میں دانت نہ ہوتے ہوئے بھی کوشش کر کے ایسی مشق کر لیتے ہیں کہ تلفظ صحیح ادا ہوتا ہے اگر یہ شخص اذان کے کلمات صحیح ادا کرتا ہے تو اس کی اذان صحیح ہے اور ذبیحہ بھی۔ ذبح کے وقت صرف بسم اللہ پڑھ لینا کافی ہے۔ اگر یہ صرف بسم اللہ صحیح پڑھتا ہے اور اغلب یہ ہے کہ صحیح پڑھتا ہوگا تو ذبیحہ صحیح اور اگر اذان کے کلمات صحیح نہ ادا کرتا ہو تو اس کی اذان درست نہیں۔(اس کا حل یہ ہے کہ وہ مصنوعی دانت لگوالے۔ن) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved