بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: نجاست پڑتے وقت نل میں جتنا پانی ہو اسے نکال دیا جائے(اور احتیاط یہ ہے کہ کچھ پانی اور بھی نکالا جائے؛ کیوں کہ نجاست سطح آب تک پہنچ سکتی ہے بلکہ اغلب یہی ہے کہ جب نجاست پائپ کے اندر سرایت کر گئی تو وہ پانی ناپاک ہوگیا اور یہ ناپاک پانی زمین کے پانی سے متصل ہے اس لیے کچھ وہ پانی بھی فی الواقع ناپاک ہونا چاہیے ، یہ الگ بات ہے کہ دفع حرج کے لیے ہم اس کی ناپاکی کا حکم نہ دیں مگر کچھ مزید پانی احتیاطا نکال کر بہا دینا چاہیے تاکہ سطح آب کا جو حصہ ناپاک ہوا ہو وہ بھی نکل جائے۔ واللہ تعالی اعلم ۔ محمد نظام الدین الرضوی) ، ماہر حساب داں نل کی لمبائی اور موٹائی سے یہ حساب لگا سکتا ہے کہ اس میں کتنا پانی تھا، اور اگر کوئی ایسا حساب داں نہ ہو تو اندازہ کر کے اندازے سے کچھ زائد پانی نکال دیا جائے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org