8 September, 2024


دارالاِفتاء


بنکا پور شہر کے اندر جامع مسجد کے کنویں میں ایک انسان کاچار دن پہلے حادثہ ہو چکا تھا جمعرات کے دن وہ کنویں میں گر گیا، مسجد کے اراکین میں سے کسی کو بھی معلوم نہ ہوا ، اتوار کے دن، دن کے ٹھیک دس بجے اس انسان کو کنویں سے باہر نکالا گیا، نکالتے وقت انسان کے ہاتھ کا چمڑا کنویں میں پھٹ کر گر گیا۔ اور کنویں سے نکالتے وقت پیشانی سے خون کی دھار جاری تھی، اس کے کپڑے پھٹ کر کنویں میں گر گئے ۔ کنواں تقریبا ۸۰؍ یا ۹۰؍ گز ڈونگا ہے، اس کی گہرائی دس فٹ ہے ۔ میت کو باہر نکالتے وقت پانی کنویں میں ۲۰؍ گز تھا، ۸؍ دن کے بعد بیچ میں پھر حادثہ گزر گیا۔ کنویں سے مشین لگا کر پورا پانی نکال دیے ۔ کنویں کے اندر ۲؍ یا ۳؍ بکیٹ پانی تھا ، کنویں میں پلاسٹک اور کپڑا ایسا ہی رہ گیا، کنواں پانی سے دوبارہ بھر گیا۔ اب یہ پانی وضو اور استنجاکے لائق ہے یا نہیں ، گاؤں کے اراکین فرماتے ہیں کہ پانی پاک ہو گیا ۔ پاک ہوا یا ناپاک؟

فتاویٰ #1339

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اب اس کنویں کا پانی پاک ہے، اس سے وضو اور طہارت جائز ہے، کنویں میں گرنے والے انسان کا جو کپڑا کنویں میں رہ گیا چاہیے تو یہی تھا کہ اسے نکال دیا جاتا اگر نہیں نکالا تو اس سے دوبارہ آنے والا پانی ناپاک نہ ہوا؛ اس لیے کہ یہ یقینی نہیں کہ وہ کپڑا ناپاک تھا یعنی جس وقت یہ شخص کنویں میں گرا تھا اس وقت وہ کپڑا ناپاک تھا، کنویں میں گر کر مرنے سے وہ شخص ناپاک ضرور ہوا مگر اس کی یہ ناپاکی نجاست حکمیہ ہے اور نجاست حکمیہ کپڑے پر سرایت نہیں کرتی؛ اس لیے اس کے مرنے سے کپڑا ناپاک نہ ہوا۔ کنویں کے معاملے میں عوام کی آسانی کے لیے تخفیف ہے۔ آپ غور کریں اس شخص کے مرنے پر کنویں کا بیس فٹ پانی ناپاک ہوا، پانی کے ساتھ کنویں کی دیواریں بھی ناپاک ہوئیں، ناپاک پانی نکالنے کے بعد بھی کنویں کی دیواریں ناپاک ہی رہیں اب دوبارہ پانی آیا تو دیواروں کے ناپاک ہونے سے اس پانی کو بھی ناپاک ہونا چاہیے لیکن اس پر اجماع ہے کہ دوبارہ آنے والا پانی ناپاک نہیں ۔ اس لیے کہ اس کو ناپاک ہونے کاحکم دینے میں حرج ہے، اسی طرح یہاں بھی اس شک کی بنا پر کہ ہو سکتا ہے کہ یہ کپڑا ناپاک رہا ہو ، کنویں کے ناپاک ہونے کا حکم دینے میں حرج ہے اس لیے یہاں پر کنویں کے پاک ہونے ہی کا حکم دیا جائے گا۔واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved