8 September, 2024


دارالاِفتاء


غسل خانہ میں یا تالاب میں غسل کرتے وقت لنگی اتارنے کے بعد قبلہ رخ ہونا منع ہے یا گھر کے اندر قبلہ رخ کھڑے ہو کر کسی ضرورت سے لنگی اتاری جا سکتی ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1309

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: (۱) نہاتے وقت قبلہ رو ہونا منع ہے اگر چہ تالاب میں نہائے ۔ اسی طرح تنہائی میں بھی ننگے ہو نے کی حالت میں قبلے کی جانب منہ یا پیٹھ کرنی ممنوع ہے۔(بہار شریعت میں ہے: اگر غسل خانے کی چھت نہ ہو، یا ننگے بدن نہائے بشرطے کہ موضع احتیاط ہو تو کوئی حرج نہیں، ہاں! عورتوں کو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ... وضو کے سنن ومستحبات، غسل کے سنن و مستحبات ہیں مگر ستر کھلا ہو تو قبلہ کو منہ نہ کرنا چاہیے اور تہبند باندھے ہو تو حرج نہیں۔ (حصہ :۲، ص:۳۲۲، غسل کی سنتیں، دعوت اسلامی) محمود علی مشاہدی) قبلہ روہو کر لنگی بدلنے میں حرج نہیں جب کہ بطریق معہود لنگی بدل رہا ہو۔ عادت یہ ہے کہ ایک لنگی اوپر کر کے نیچے والی لنگی کھولتے ہیں۔ ہاں! لا ابالیوں کی طرح اگر اس طرح بدلے کہ پہلے لنگی کھول کر، پھینک کر مادر زاد ننگا ہو جائے پھر دوسری لنگی پہنے تو ننگے ہونے کی حالت میں قبلہ رو ہونا ممنوع ہے۔۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved