8 September, 2024


دارالاِفتاء


عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا۔ وضو کیا عصر کی نماز پڑھی۔ جنازہ آگیا اسی وضو سے نماز جناز ہ ادا کیا۔ دفن کرنے کے بعد مغرب کا وقت آگیا اسی وضو سے نماز مغرب ادا کی۔ چند لوگ کہتے ہیں کہ مغرب کی نماز نہیں ہوئی، نماز جنازہ کے بعد پھر سے وضو کر کے نماز پڑھنا چاہیے۔ از روے شریعت حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔

فتاویٰ #1298

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: جن لوگوں نے یہ کہا انھوں نے غلط کہا اور دوہرے گناہ کے مجرم ہوئے۔ غلط مسئلہ بتایا اور بے علم ہوتے ہوئے فتویٰ دیا۔ بے علم ہوتے ہوئے فتویٰ دینا حرام وگناہ ہے حتی کہ حدیث میں فرمایا: ’’من أفتی بغیر علم لعنتہ ملٰئکۃ السماوات والأرض۔‘‘ جو بے علم فتوی دے گا اس پر آسمان وزمین کے فرشتوں کی لعنت ہوگی۔ اس وضو سے مغرب کی نماز بلا کراہت ہو گئی نماز جنازہ پڑھنا، یا جنازہ کو کاندھا دینا، یا میت کو قبر میں اتارنا ناقض وضو نہیں۔ یہ وضو تو اس نے عصر کی نماز کے لیے کیا تھا اگر بالفرض اس نے نماز جنازہ کے لیے وضو کیا ہوتا تو بھی اس وضو سے نماز مغرب بلا کراہت ہو جاتی۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved