8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص کو پیشاب کے قطرات آتے رہتے ہیں اکثر نماز میں ریاح اور ریاح کے ساتھ پیشاب بھی ایک، دو قطرے نکل آتا ہے کیا نماز چھوڑ کر پھر سے کپڑے بدل کر وضو کر کے نماز پڑھے یا اسی حالت میں نماز پڑھے؟

فتاویٰ #1293

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: یہ شخص نماز فوراً چھوڑ دے پیشاب کا قطرہ آتے ہی وضو ٹوٹ گیا اور نماز ختم ہو گئی۔ پیشاب کی جگہ دھو کر، کپڑا بدل کر((حاشیہ: لنگی یا پاجامے میں پیشاب کے ایک یا دو قطرے لگے ہوں تو کپڑے بدلنا سنت ہے اور اگر زیادہ قطرے ٹپک گئے کہ ان کے پھیلاؤ کی مقدار ایک درہم یعنی ایک انگریزی روپے کے برابر ہو گئی تو کپڑے بدلنا یا ناپاک کپڑے کو پاک کرکے پہننا واجب ہے بغیر اس کے نماز پڑھی تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی۔ اور اگر پیشاب کا پھیلاؤ ایک انگریزی روپے سے زیادہ ہو تو کپڑا بدلنا، یا ناپاک کپڑے کو پاک کر کے پہننا فرض ہوگا۔ اور ایسا کیے بغیر نماز پڑھ لی تو نماز نہ ہوگی۔ در مختار میں ہے: (وعفا) الشارع (عن قدر درہم) وإن کرہ تحریما، فیجب غسلہ، ومادونہ تنزیہا فیسن، وفوقہ مبطل۔ [ج:۱،ص:۳۱۶، کتاب الطہارۃ، باب الأنجاس] فتوے میں کپڑا بدلنے کا حکم وجوبی نہیں۔ ۱۲ محمد نظام الدین رضوی)) تازہ وضو کر کے پھر سے نماز پڑھے۔ بطور حفظ ما تقدم سوراخ ذکر میں خوب روئی ٹھونس لے پھر نماز پڑھے۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved