8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک نیا حکم نکلنے والا ہے کہ جانور کو مشین میں ڈال کر یا کسی صورت سے بے ہوش کر کے ذبح کیا جائے گا۔ کیا یہ جائز ہے ؟ اور بہت دنوں سے تو ایسا ہی ذبح ہوتا ہے جیسا کہ کرنے کا حکم ہے ۔

فتاویٰ #1176

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجوابـــــــــــــــــ: جانور کو بے ہوش کر کے ذبح کرنا اگرچہ خلاف سنت ہے ، لیکن بے ہوش جانور حالت بے ہوشی میں اگر زندہ رہا اور زندہ ہی ذبح کیا گیا تو وہ ذبیحہ ناجائز و حرام نہ ہوگا۔ البتہ اگر ایسا بےہوش ہوا کہ ذبح کرنے سے پہلے ہی روح نکل گئی اور مرگیا تو حرام ہوگا۔یہ بے ہوشی کی اسکیم غالباً جانور کو تکلیف سے بچانے کی غرض سے پاس کی جارہی ہے ، مگر اسکیم سازوں کو یہ ہوش نہیں کہ ذبح کی تکلیف سے پہلے ہی جانور کو بے ہوشی کی تکلیف دیتے ہیں۔ بے ہوش کرنا بہت بڑی تکلیف ہے جس کے صدمے سے احساسات باطل ہو جاتے ہیں ، بلکہ بعض وقت روح بھی نکل جاتی ہے ، پھر یہ بے ہوشی کی تکلیف ذبح کی تکلیف سے زیادہ ہے۔ کیوں کہ ذبح کی تکلیف منٹ کے اندر ہی ختم ہو جاتی ہے ۔اور بے ہوشی کی تکلیف دیر تک رہے گی جب تک ذبح نہ کیا جائے گا باقی رہے گی اگرچہ اس کا احساس نہ کرسکے۔ کاش ان اسکیم سازوں کو عقل سلیم ہو اور سنت کے مطابق تیز چھری سے جلد از جلد ذبح کریں تاکہ جانور کو تکلیف بھی کم ہو اور ذبیحہ بھی سنت کے مطابق ہو ۔ وھو تعالی اعلم۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved