21 December, 2024


دارالاِفتاء


زید کی بیوی مسماۃ زینب ابھی نابالغہ ہے اور اپنے شوہر کے پاس ۶۔۷۔ماہ رہ چکی ہے زید نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی ہیں اور ابھی تک زینب کے بیان کے مطابق زید نے اس کے ساتھ وطی نہیں کی ہے ایسی صورت میں زینب پر عدت کے ایام پورے کرنے ضروری ہیں یا نہیں ؟ اور عدت کے اندر ہی اس کا نکاح جائز ہوگا یا نہیں؟شرعی حکم کیا ہے تحریر فرمایا جائے۔ بینوا و توجروا۔

فتاویٰ #1152

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: لڑکی اگر قابل جماع ہے تو شوہر کے پاس رہنے سے خلوت صحیحہ ہوگئی، اگرچہ جماع نہ کیا ہو تب بھی خلوت صحیحہ چونکہ ہوگئی لہٰذا اس پر عدت گزارنا ضروری ہے ، اگر ابھی حیض نہیں آتا ہے تو طلاق کی عدت تین مہینہ ہے وقت طلاق سے تین ماہ گزرنے پر نکاح ہو سکتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم ۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved