8 September, 2024


دارالاِفتاء


’’عابد‘‘ بی بی فہیماً کے شوہر کے بھائی کا لڑکا ہے۔ عابد کی والدہ کے مرنے کے بعد تقریباً آٹھ یا نو ماہ کی عمر سے بی بی موصوفہ نے اس بچہ کی پرورش شروع کی۔ عابد کی پیدائش ۱۳۴۷ھ بمطابق۱۹۲۸ء میں ہوئی تھی۔ ۱۹۳۳ء کا واقعہ ہے کہ اس بستی کی تقریباً زیادہ عورتیں بستی چھوڑ کر دوسرے گاؤں میں ایک ہی آنگن میں چھ ماہ تک رہیں۔ اسی دوران بہت سی عورتوں نے بی بی فہیماً کو عابد کو دودھ پلاتے ہوئے دیکھا جن کا تذکرہ مندرجہ ذیل ہے۔ بی بی فہیماً کہتی ہے کہ ہم نے عابد کو کبھی دودھ نہیں پلایا۔ اب تھن سے لگانے کا بھی انکار ہے۔ بی بی موصوفہ اپنی پوتی سے عابد مذکور کا نکاح کرنا چاہتی ہیں، آیا شرعاً یہ نکاح جائز ہے یا نہیں اور اس تقریب میں شرکت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ (۱). بی بی نعیمہ گواہ کہتی ہیں کہ ہم نے دودھ پلاتے ہوئے اس وقت دیکھا جب کہ عابد کی عمر تقریباً سات ماہ کی تھی۔ اس کے کئی سال کے بعد ہماری بچی کو چند عورتوں نے جہاں ہم لوگ ایک ہی آنگن میں تھے، بی بی فہیماً کی گود میں مذاقاً ڈال دیا ، انھوں نے بچی کو تھن سے لگایا۔ جب میں ان کے قریب پہنچی تو بچی کو دودھ پیتے ہوئے پایا۔ دریافت کیا کہ آپ نے بچی کو کیوں دودھ پلایا؟ انھوں نے کہا کہ دودھ ہم کو نہیں ہوتا ہے ، لیکن بچی کے لب میں ہم نے دودھ لگا ہوا پایا۔ (۲).بی بی آسمہ گواہ کہتی ہیں کہ جب بچی کو رات میں دودھ پلایا تب صبح کو ان کے انکار پر ہم لوگوں نے دودھ جانچا، جس پر دونوں تھن سے دودھ نکلا اور عابد کو اکثر دودھ پیتے ہوئے دیکھا، عابد کی عمر کی مجھے خبر نہیں۔ (۳). بی بی نسیمہ گواہ کہتی ہیں کہ ہماری بہن کی نیند آزمانے کے لیے بی بی فہیماً کی گود میں ان کی بچی کو دے دیا گیا، جب میری بہن جگیں تو اپنی بچی کی تلاش میں ان کے قریب جا کر دیکھا کہ دودھ پلا رہی ہیں۔ دریافت کرنے پر انھوں نے دودھ سے انکار کیا۔ صبح کو ہم لوگوں نے ان کے تھن سے دودھ گار کر دیکھا دودھ نکلا، اور عابد کو اکثر ہم نے دودھ پیتے ہوئے دیکھا۔ (۴). بی بی معصوماً گواہ کہتی ہیں کہ ہم نے عابد کو فہیمہ کے تھن سے اکثر لگا ہوا دیکھا۔ دریافت کرنے پر انھوں نے کہا کہ دودھ نہیں ہوتا ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ ان کو دودھ ہوتا تھا، شاید انھوں نے کوئی دوا استعمال کر کے دودھ پیدا کیا۔ اس کی عمر تقریباً دو سال کی تھی۔ (۵). بی بی شفیقاً گواہ کہتی ہیں کہ ہم نے اکثر دودھ پلاتے دیکھا ، لیکن دودھ نہیں دیکھا ، اس وقت اس کی عمر تقریباً چار سال کی ہوگی۔ (۶). کنیز فاطمہ گواہ کہتی ہیں کہ ہم نے دودھ پلاتے ہوئے ایک مرتبہ اس طرح دیکھا کہ بی بی فہیماً چت لیٹی ہوئی تھیں اور عابد تھن سے لگا ہوا تھا۔ عابد کے لب پر تری تھی۔ نہیں کہہ سکتی ہوں کہ دودھ کی تری تھی یا رال کی ، عابد کی عمر تقریباً تین سال کی ہوگی۔ (۷). حافظ سید شہاب اشرف گواہ، سید بشیر اشرف و حکیم سید مجیب اشرف و سید جلیل اشرف صاحبان کے سامنے انھوں نے اقرار کیا کہ ہم نے عابد کو دودھ پیتے ہوئے بچپن میں دیکھا۔ لیکن ایک عام مجلس میں جب ان سے دریافت کیا گیا تو وہ بالکل خاموش ہوگئے ۔ اس پر حکیم مجیب اشرف نے شہاب اشرف کی گواہی کا اقرار کیا اور سید بشیر اشرف نے کہا کہ مجھے خیال نہیں۔ سید سلام اشرف نے ان کی گواہی کا اقرار کیا ، لیکن سید مرتضیٰ اشرف نے کہا کہ مجھے خیال نہیں۔ بینوا توجروا

فتاویٰ #1091

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــ: اللہم ہدایۃ الحق والصواب۔ ایک مرد اور دو عورتوں کی شہادت سے بہ شرطے کہ سب عادل ہوں ، رضاعت کا شرعی ثبوت ہو جاتا ہے اور فقط عورتوں کی شہادت سے بھی احتیاطاً ثبوت رضاعت مان کر نکاح روک دیا جائے گا(جوہرہ) ۔ صورت مسئولہ میں اگر حسب شرائط ایک مرد سید شہاب اشرف اور چند عورتوں کی شہادت موجود ہے تو رضاعت کا ثبوت یقینی ہے۔ لہٰذا عابد کا نکاح بی بی فہیماً کی پوتی سے درست نہیں کہ عابد اس صورت میں بی بی فہیماً کی پوتی کا رضاعی چچا ہے اور چچا بھتیجی میں نکاح حرام ہے۔ قال تعالیٰ:وَبَنَاتُ الْاَخِ. و قال علیہ الصلاۃ والسلام: ”إن اللہ حرم من الرضاع ما حرم من النسب.“ اور ناجائز مجلسِ عقد میں برادری کی شرکت بھی حرام و باعث گناہ ہے۔ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ. واللہ تعالیٰ أعلم و علمہ جل مجدہ أتم و أحکم (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved