8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کا نکاح ہندہ کے ساتھ ہوا اور اس سلسلہ میں زید کی جانب سے ہندہ کو کچھ زیورات دیے گئے ،جس کے لیے ہبہ یا عاریت کی تصریح نہیں کی گئی اور اب تک دونوں میں خلوت نہیں ہوئی ہے ۔ اس صورت میں اگر زید ہندہ کو طلاق دے تو مہر کتنا دینا ہوگا اور زیورات کا مالک و مستحق کون ہے ؟

فتاویٰ #1083

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: زید اگر اپنی منکوحہ کو وطی اور خلوت صحیحہ سے پہلے طلاق دے دے تو آدھا مہر شوہر کو دینا ہوگا۔ تنویر الابصار باب المہرمیں ہے : و یجب نصفہ (أی نصف المھر المذکور) بطلاق قبل وطی او خلوۃ اھ۔( ( جو زیورات زید کی جانب سے ہندہ کودیے گئے ہیں اگر ان کے ہبہ کی تصریح نہیں کی گئی تو ایسی صورت میں یہاں کے عرف کے اعتبار سے وہ عاریت سمجھے جائیں گےلہٰذا عاریت ہی رہیں گے ،شوہر انھیں واپس لے سکتا ہے ۔ لان المعروف کالمشروط۔( ( واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved