بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: زید نے بکر کی بیوی کو بلا طلاق دیے اپنے مکان میں رکھا اور ناجائز تعلقات رکھے ، یہ قطعاً حرام اور اشد حرام ہے۔ بعد طلاق بھی جب تک اس قسم کے تعلقات قبل نکاح رہے یہ بھی حرام اور سخت حرام ہے ۔ قال اللہ تعالی: وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآئِ .) ( شوہر والی عورتیں تم پر حرام ہیں ۔ لہٰذا زید مرتکبِ حرام ، مرتکبِ گناہِ کبیرہ ، مستحقِ سزا ہے ۔ زید پر لازم ہے کہ اپنے فعلِ حرام سے توبہ کرے اور ہندہ بھی اسی طرح سخت گنہ گار اور مجرم ہے اس پر بھی توبہ لازم ہے ۔ بکر کے طلاق دینے کے بعد اگر عدتِ طلاق گزرنے کے بعد زید نے ہندہ سے نکاح کیا ہے تو نکاح صحیح ہے ، کیوں کہ عدت گزر گئی۔ واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org