5 February, 2025


دارالاِفتاء


زید نے بکر کی بیوی کو دو سال سے بلا نکاح رکھ لیا ہے ، بعد میں بکر نے ہندہ کو طلاق دے دیا ۔ زید نے عدت کی مدت تک ہندہ کو اپنے مکان میں رکھا ، علاحدہ نہیں کیا ۔ اس کے تعلقات پہلے ہی کی طرح بہ دستور ہیں ۔ ایسی صورت میں ہندہ کا نکاح زید مذکور کے ساتھ جائز ہے یا نہیں ۔ اگر ہے تو کس شرط پر درست ہے اور زید نے ہندہ سے عرصہ آٹھ نو ماہ کا ہوا کہ نکاح بھی کر لیا ہے اور عدت کی مدت میں زید نے ہندہ کو اپنے مکان سے علاحدہ نہیں کیا۔ ۸؍جولائی۱۹۴۹ء

فتاویٰ #1067

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: زید نے بکر کی بیوی کو بلا طلاق دیے اپنے مکان میں رکھا اور ناجائز تعلقات رکھے ، یہ قطعاً حرام اور اشد حرام ہے۔ بعد طلاق بھی جب تک اس قسم کے تعلقات قبل نکاح رہے یہ بھی حرام اور سخت حرام ہے ۔ قال اللہ تعالی: وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآئِ .) ( شوہر والی عورتیں تم پر حرام ہیں ۔ لہٰذا زید مرتکبِ حرام ، مرتکبِ گناہِ کبیرہ ، مستحقِ سزا ہے ۔ زید پر لازم ہے کہ اپنے فعلِ حرام سے توبہ کرے اور ہندہ بھی اسی طرح سخت گنہ گار اور مجرم ہے اس پر بھی توبہ لازم ہے ۔ بکر کے طلاق دینے کے بعد اگر عدتِ طلاق گزرنے کے بعد زید نے ہندہ سے نکاح کیا ہے تو نکاح صحیح ہے ، کیوں کہ عدت گزر گئی۔ واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved