8 September, 2024


دارالاِفتاء


(۱). جمعہ کے دن محراب میں امام کے دائیں یا بائیں بغرض خوشبو لوگ اگر بتی جلا دیتے ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ آئندہ رواج ہو جانے کا اندیشہ ہے۔ کیا فرماتے ہیں، جلایا جائے یا منع کر دیا جائے؟ (۲). نمازِ فجر کا وقت ہو گیا اور ابھی جماعت میں دیر ہے ۔ اس وقت نماز مثل قضاے عمری کو پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ (۳).جس جگہ فرض نماز امام یا مقتدی پڑھ چکا ہو اس جگہ سنتیں پڑھنا کیسا ہے؟ (۴).جنازے کی نماز کے وضو سے فرض نماز پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1036

(۱).خوشبو اللہ کے محبوب جناب محمد رسول اللہﷺ کو محبوب ہے، اگر اس کا رواج بھی ہو تو کیا جرم ہے۔ اگر بتی یا لوبان مسجد یا محراب میں سلگانے میں کوئی حرج نہیں، البتہ ایسی احتیاط سے سلگائیں کہ اس کا دھواں نمازی کے منہ میں نہ آئے۔( اور مسجد کے باہر سے سلگا کر اندر لائیں کیوں کہ ماچس جلانے سے بدبو پھیلتی ہے اور مسجد میں بدبو پھیلانا ناجائز و گناہ ۔ مرتب) (۲).قضا نماز پڑھ سکتا ہے۔ (۳).جہاں فرض پڑھا ہے اس جگہ سے ہٹ کر سنتیں پڑھے تو بہتر ہے۔ (۴).اس وضو سے فرض نماز پڑھ سکتا ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved