8 September, 2024


دارالاِفتاء


(۱) زید کے پاس کچھ زمین ہے، اور اس زمین میں سیلاب یا بارش سے فصل پیدا ہوتی ہے اور اس کا خراج زمیں دار کو دینا پڑتا ہے، تو زید اس تشویش میں ہے کہ کیا اس غلہ کاعشر یا زکاۃ دینا ہوگا۔ اگر دینا ہوگا توکس حساب سے اور کتنی مدت کے بعد ؟مع سند کے جواب عنایت فرمائیں۔ (۲).چرم قربانی یا صدقۂ فطر مسجد یا انگریزی اسکول میں جس میں دینیات کی کتابیں براے نام نصاب میں داخل ہوتی ہیں، دے سکتے ہیں یا نہیں؟ مع سند کے جواب عنایت فرمائیں۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1006

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــ: (۱).جو زمین زراعت کے لیے نقدی پر دی جاتی ہے اس کا عشر امام اعظم کے نزدیک زمیں دار پر ہے اور صاحبین کے نزدیک کاشت کار پر، مگر علامہ شامی کی تحقیق یہ ہے کہ حالتِ زمانہ کے اعتبار سے اب عمل صاحبین کے قول پر ہے یعنی عشر کاشت کار پر ہے۔ ) ( جس زمین کی فصل سیلاب یا بارش کے ذریعہ پیدا ہوتی ہے اس کی پوری پیداوار کا دسواں حصہ نکالا جائے گا۔ ہدایہ میں ہے: ’’قال أبو حنیفۃ : في قلیل ما أخرجتہ الأرض و کثیرہ العشر، سواء سقی سیحا أو سقتہ السّماء۔‘‘ ) ( عالم گیری میں ہے: ’’یجب العشر عند أبي حنیفۃ في کل ما تخرجہ الأرض قل أو کثر سواء یسقی بماء السماء أو سیحا۔‘‘ ) ( اسی طرح عشر کے لیے سال گزرنا بھی نہیں بلکہ اگر سال میں چند بار ایک کھیت میں زراعت ہوئی ہو تو ہر بار عشر واجب ہے۔ (۲).صدقۂ فطر بدونِ حیلۂ شرعی مسجد پر دینا جائز نہیں۔ چرم قربانی مسجد پر صرف ہو سکتا ہے ۔ اسکول کے لیے الگ چندہ کریں۔ واللہ اعلم بالصواب۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved