----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- صلاۃ تسبیح باجماعت پڑھنا مکرو ہے جب کہ مقتدی چار یا اس سے زیادہ ہوں۔[حاشیہ: یہاں مکروہ سے مراد مکروہ تنزیہی ہے جیسا کہ مجدد اعظم اعلی حضرت قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں: پھر اظہر یہ کہ یہ کراہت صرف تنزیہی ہے یعنی خلاف اولی لمخالفۃ التوارث نہ تحریمی کہ گناہ وممنوع ہو۔ (فتاوی رضویہ جلد سوم، ص:۴۶۴، رضا اکیڈمی۔ محمد نسیم مصباحی۔] بلکہ ایک قول کی بنا پر اگر مقتدی تین ہوں تو بھی مکروہ ہے، اور اس کے لیے اعلان کرنا بہر حال مکروہ ہے خواہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا اعلان ہو یا تنہا تنہا پڑھنے کا اعلان ہو۔ در مختار میں ہے: أي یکرہ ذلک لوعلی سبیل التداعي بأن یقتدي أربعۃ بواحد، کما في الدرر۔ اس کے تحت شامی میں ہے: ھو أن یدعو بعضہم بعضا کما في المغرب وفسرہ الواني بالکثرۃ وہو لازم معناہ أما اقتداء واحد بواحد أو اثنین بواحد فلا یکرہ وثلثۃ بواحد فیہ خلاف۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org