8 September, 2024


دارالاِفتاء


بکرامام محلہ ہے اس کی بیوی نس بندی کرانے کے لیے تیار ہوئی بکر نے سمجھایا کہ نہ کراؤ جائز نہیں ہے وہ نہ مانی اور محلہ کی عورتوں کے ساتھ جاکر نس بندی کروالی۔ بکر نفرت کرتا ہے اور کر رہا ہے کہ نس بندی حرام ہے اب نماز ان کے پیچھے پڑھنا کیسا ہے اور دیگر امور دینیہ ان سے کروانا اور ان کے ہاتھ کا ذبیحہ کھانا کیسا ہے؟

فتاویٰ #1873

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جب بکرنے اپنی بیوی کو نس بندی کرانے سے منع کیا پھر بھی اس کی بیوی نے کرالیا تو بکر پر کوئی گناہ نہیں۔ ارشاد ہے: ’’ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ۚ ‘‘۔ بکرکے پیچھے نماز پڑھنا بلا کراہت درست اور ساری دینی خدمات اس سے لینی درست اور اس کا ذبیحہ حلال وطیب۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved