----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- سونے چاندی کے علاوہ اور دھاتوں کے چین، گھڑی کے ساتھ باندھنا جائز ہے۔ اصل اشیا میں اباحت ہے، یعنی جن چیزوں کے بارے میں قرآن وحدیث میں کوئی تصریح نہ ہو یا قرآن و حدیث سے ثابت نہ ہو کہ یہ حلال ہے یا حرام، وہ چیزیں حلال ہیں۔ گھڑی کے چین کی حرمت کے بارے میں کوئی دلیل مجھے اب تک نہیں ملی ہے، اور نہ کسی صاحب نے کوئی دلیل ذکر کی ہے۔ اس لیے اسے ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔ البتہ احتیاط اسی میں ہے کہ نہ باندھا جائے۔ ہاں ! جو علما چین باندھنے کو ناجائز کہتے ہیں اس کی بنا پر جو لوگ چین باندھتے ہیں وہ فاسق معلن ہیں، ان کو امام بنانا جائز نہیں۔ ان کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب، اگرچہ نماز میں چین نہ باندھتے ہوں۔ ان کی گواہی ناقابل قبول، ان کے اوپر وہ سارے احکامات نافذ، جو فاسقوں کے ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org