8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید مدرسہ اہل سنت فیضان رسول کا صدر ہے، پوری آمدنی وہی رکھتا ہے، مطبخ کےسامان کے لیے مطبخ انچارج نے مدرسہ کے چند طلبہ کو مذکورہ صدر کے پاس بھیجا، تو صدر نے کہا مولانا صاحب سے مانگ لینا، لڑکوں نے کہا کہ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں تو صدر نے کہا کہ میرے پاس بھی پیسے نہیں ہیں۔ لڑکوں نے کہا مدرسہ چل کر کچھ انتظام کردیجیے، مولانا صاحب اورمطبخ انچارج نے آپ کو بلایا ہے، تو صدر نے کہاکہ کیا ہم ان دونوں کے غلام ہیں جاؤ انھیں دونوں کو بھیج دینا، پھر صدرنے لڑکوں کو بھگادیا، اور دوڑاتے ہوئے گھر سے باہر نکال دیا، اسی دوران صدر کی اہلیہ نے کہا کہ مدرسے میں سب چھچھندر ہی ہوگئے ہیں، جو یہاں بار بار پیسہ مانگنے بھیج دیتے ہیں؟ تو صدر نے کہا مولنوا کو ڈھیر پانکھی ہوگیا ہے، رمضان بعد کنوا پکڑ کر اس کو مدرسے سے بھگا دیں گے۔جب ان باتوں کی تحقیق ہوگئی تو اراکین حضرات نے ان کو مدرسے کی صدارت سے برخاست کردیا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ جو مہمان رسول اور عالم دین، نائب رسول ﷺ کے حق میں اس طرح کی بدکلامیاں کرے کیا وہ جمعہ اور عیدین کی نماز پڑھا سکتا ہے؟ اور جن لوگوں نے اس کے پیچھے نماز پڑھ لی، اور جس نے کہا آپ پڑھائیے ان پر از روے شرع کیا حکم ہے؟ ان کی نمازیں ہوئی یا نہیں؟

فتاویٰ #1702

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- زید کئی وجہ سے فاسق معلن ہوگیا، اول: پیسہ ہوتے ہوئے بوقت ضرورت اس نے پیسہ نہیں دیا۔ دوم: جھوٹ بولا کہ پیسہ نہیں ہے۔ سوم: پردیسی طلبہ کو مارنے کے لیے دوڑایا۔ یہ بہت اچھا اقدام ہوا کہ اس کو صدارت سے الگ کردیا۔ اسے امام بنانا گناہ، اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب۔ اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی۔ جن لوگوں نے اسے جمعہ و عیدین کے لیے امام بنایا، وہ سب گنہ گار ہوئے۔ جمعہ و عیدین کاچوں کہ اعادہ نہیں اس لیے اعادہ ساقط، مگر گناہ لازم۔ آیندہ اُسے ہرگز ہرگز امام نہ ہونے دیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved