----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- سنی مسجد کے لیے سنی امام کا ہونا قطعاً ضروری ہے، غیر سنی امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ امام جس نے دعاے ثانی بند کردی ہے، وہ سنی نہیں، یقیناً وہابی ہے، دعاے ثانی اور فاتحہ کوناجائز کہنا وہابیوں کا مذہب ہے۔ وہابی امام کے پیچھے نماز قطعاً نہیں ہوتی۔ اس امام کو فوراً امامت سے علاحدہ کردیا جائے، اس کے پیچھے جتنی نمازیں پڑھی ہیں، سب کی قضا کی جائے۔ سنی وہ مسلمان ہے جس کا عقیدہ و عمل اہل سنت و جماعت کے مطابق ہو۔ مثلاً وہ خود گستاخ رسول نہ ہو، اور گستاخان رسول کو امام و پیشوا نہ جانتا ہو۔ میلاد شریف، نیاز، قیام، فاتحہ اور دعاے ثانی وغیرہ کو حرام نہ جانتا ہو۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org