8 September, 2024


دارالاِفتاء


(۱) سجدہ کی حالت میں دونوں پاؤں کی پوری انگلیوں کا لگانا سنت، تین لگانا واجب اور ایک لگانا فرض ہے۔ مگر دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا صرف تین بار سجدہ کی تسبیح پڑھنے تک لگانا کافی ہے یا سجدہ سے سر اٹھانے تک بھی لگانا ضروری ہے؟ اگر کسی کی انگلیاں صرف تین بار سجدہ کی تسبیح کہنے تک لگی رہیں اس کے بعد اس کی انگلیاں زمین سے نہ لگیں او ر وہ شخص اور بھی سجدہ کی حالت میں ہے ۔ تین سے زیادہ تسبیح پڑھ رہاہے تو کیا ایسے شخص کا سجدہ ونماز ہوئی کہ نہیں؟ (۲) بغیر فرض نماز کے کوئی نفل قبول نہیں کیا یہ حدیث ہے؟ یا مسئلہ ہے یا کیا اور اس کے معنی کیا ہیں؟ (۳) جن کے ذمہ فرائض ہیں ان کے ذکر، تسبیح، دعا، صدقہ، خیرات قربانی وغیرہ کوئی نیکی بھی قبول ہے کہ نہیں؟ ان سوالوں کے جواب تحریر فرماکر رہنمائی فرمائیں۔

فتاویٰ #1583

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: (۱) جب تک سجدہ میں رہے اس وقت تک سوال میں مذکور تفصیل کے مطابق پاؤں کی انگلیوں کا پیٹ زمین سے لگے رہنا چاہیے اگر ایک تسبیح پڑھنے کی مقدار انگلیوں کے پیٹ زمین سے ہٹ گئے تو نماز میں خلل پیدا ہو جائے گا۔ یعنی اگر دسوں میں سے کسی ایک انگلی کا پیٹ ہٹا تو سنت ادا نہ ہوئی۔ اور اگر ہر پاؤں کی تین انگلیوں میں سے دو ہی لگی رہیں تو واجب ترک ہوگیا۔ نماز واجب الاعادہ ہوگی۔ اور اگر سب کے پیٹ ہٹ گئے تو نماز فاسد ہو گئی۔ واللہ تعالی اعلم (۲) یہ مضمون ایک حدیث سے ثابت ہے۔ واللہ تعالی اعلم (۳) حدیث میں ہے کہ ’’جن کے ذمہ فرائض یا واجبات ہوں ان کے نوافل اور مستحبات زمین وآسمان کے درمیان معلق رہتے ہیں‘‘۔ یعنی بارگاہ قبول تک نہیں پہنچتے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved