8 September, 2024


دارالاِفتاء


نماز مغرب میں پہلی رکعت میں ایک بڑی آیت اور دوسری رکعت میں دو چھوٹی آیت پڑھی۔ بعد نماز کے ایک شخص نے کہا کہ نماز نہیں ہوئی ۔ دوسری رکعت میں بھی تین آیت پڑھنا چاہیے۔ شرعی جواب تحریر فرمائیں۔ نماز میں ایک بڑی آیت اور چھوٹی تین آیت پڑھنے سے نماز ہو جاتی ہے۔ بڑی آیت کتنے حرف والی ہو جس کو بڑی آیت مانیں۔ زید نے کہا بڑی آیت چالیس حرفوں والی ہے۔ بکر نے کہا نہیں۔ اس سے بھی بڑی آیت پڑھنی چاہیے۔ اس کا شرعی جواب تحریر فرمائیں کہ بڑی آیت کتنے حروف والی ہو؟

فتاویٰ #1574

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: اس نے غلط بتایا نماز بلا کراہت ہوگئی۔ البتہ اگر بعد والی دو چھوٹی آیتیں مقدار میں پہلی رکعت کی بڑی آیت سے زائد ہوں تو ایسا کرنا مکروہ ہے ۔ واللہ تعالی اعلم چھوٹی آیت کی مقدار یہ ہے کہ کم از کم اس میں دو کلمے ہوں جیسے ’’ يٰۤاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُۙ۰۰۱ ‘‘۔ حرف کی تعداد کا اعتبار نہیں۔ بڑی آیت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ تین چھوٹی آیتوں کے برابر ہو مثلا: ’’ يٰۤاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُۙ۰۰۱ قُمْ فَاَنْذِرْ۪ۙ۰۰۲ وَ رَبَّكَ فَكَبِّرْ۪ۙ۰۰۳ ‘‘۔ تین چھوٹی آیتیں ہو گئیں ان کے برابر جو آیت ہو وہ ایک بڑی آیت ہوگئی۔ زید اور بکر نے غلط کہا بڑی آیت کے لیے چالیس یا اس سے زائد حرف والا ہونا ضروری نہیں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved