---------بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ اہل سنت کی سادگی پر حیرت ہے۔ دیوبندی وہ قوم ہے جو نہ قرآن مانتی ہے نہ احادیث نہ علماکے ارشادات ۔ البتہ جب اس کو اسی کے جال میں پھنسا یا جائے تو اسکا دماغ صحیح ہوتا ہے۔ آپ کو لازم تھا کہ اس دیوبندی سے پوچھتے جب تو یہ کہتا ہے کہ ’’شروع اقامت سے کھڑا رہنا سنت ہے‘‘ تو توہی کسی حدیث کی کتاب میں دکھا کہ اس کا حکم دیا گیا ہو یا صحابۂ کرام کا یہ طریقہ رہا ہو، اب بھی وقت نہیں گیا ہے۔ اب بھی آپ اس سے یہ پوچھ سکتے ہیں ۔ وہ مرجائے گا کہیں نہیں دکھا پائے گا۔ آپ نے آٹھ ، دس کتابوں کا حوالہ دیا تو اس نے نہیں مانا تو اب کیا امید ہے کہ وہ مانے گا؟ اب بھی وہ یہی کہہ دے گا کہ یہ سب کتابیں تمہارے مذہب کی ہیں۔ اس موقعے پر آپ کو کم از کم یہ پوچھنا چاہیے تھا کہ تیرے مذہب کی کون سی کتابوں میں ہے؟ آئندہ کےلیے آپ احتیاط کیجیے، کوئی دیوبندی آپ کو ٹوکے تو اس سے کہہ دیجیے کہ تمہارا مذہب اور، ہمارا مذہب اور، تم کو ہمیں ٹوکنے کا حق نہیں، تم اپنے مذہب کے مطابق عمل کرو ہم اپنے مذہب کے مطابق عمل کریں گے۔ احناف کا یہ متفقہ مسئلہ ہے کہ شروع اقامت کے وقت بیٹھا رہے جب کہ امام مصلے پر اور مسجد میں ہو یا امام مصلے کے قریب کہیں ہو۔ والتفصیل فی فتاوانا۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org