22 December, 2024


دارالاِفتاء


خطبہ پڑھنے کے بعد سنت نماز پڑھی جائے گی یا نہیں؟

فتاویٰ #1502

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم – الجواب ــــــــــــــــــــ: خطبے کے پہلے چار رکعت سنت ہے۔ ترمذی میں ہے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ جمعہ کے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے اور جمعہ کے بعد بھی چار رکعت نماز پڑھتے۔ نیز ابو داؤد شریف میں ہے کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما جمعہ سے پہلے والی نماز بھی بہت دراز پڑھتے اور جمعہ کے بعد والی بھی اور کہتے تھے کہ ایسا ہی رسول اللہ ﷺ کرتے تھے۔(حاشیہ: عن نافع قال: ’’کان ابن عمر يطيل الصلاۃ قبل الجمعۃ، ويصلی بعدہا رکعتين في بيتہ، ويحدث أن رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم- کان يفعل ذلک (سنن أبي داود، ج:۱،ص:۲۹۴، رقم الحديث: ۱۱۲۸، کتاب الصلاۃ، تفريع أبواب الصلاۃ، باب الصلاۃ بعد الجمعۃ) محمود علي المشاہدي) نیز جمع الجوامع میں حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ: جو جمعہ پڑھے تو جمعہ کے پہلے چار رکعت پڑھے اور جمعہ کے بعد چار رکعت پڑھے۔ جامع الاصول میں ہے کہ: لوگ حضرت عمر کے زمانے میں جمعہ کے دن خطبہ سے پہلے نماز پڑھتے تھے۔ بعض روایتوں میں یہ بھی آیا ہے کہ دو رکعت پڑھتے۔ غرضے کہ جمعہ کے دن خطبہ سے پہلے سنت پڑھنا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ کسی میں چار رکعت ہے کسی میں دو رکعت ہے۔ علاوہ ازیں حضرت ابن حبان حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا: ہر فرض نماز سے پہلے دو رکعت ہے۔ اس عموم سے اکثر علما کے نزدیک نماز مغرب مستثنی ہے بقیہ ہر نمازِ فرض سے پہلے کم از کم دو رکعت سنت ہے ۔ اس کے عموم میں جمعہ بھی داخل ہے۔ البتہ جب امام اپنی جگہ سے خطبے کے لیے اٹھے اس وقت سے لے کر فرض پڑھ لینے تک کوئی سنت یا نفل نہیں۔ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جب امام خطبے کے لیے نکلے تو نہ نماز ہے نہ کلام۔(حاشیہ: نص فتح القدیر في کتاب الصلاۃ، باب الجمعۃ ہکذا: لأبي حنیفۃ قولہ علیہ السلام: إذا اخرج الإمام فلا صلاۃ ولا کلام‘‘ رفعہ غریب، والمعروف کونہ من کلام الزہري، رواہ مالک في المؤطا قال: خروجہ یقطع الصلاۃ، وکلامہ یقطع الکلام۔ وأخرج ابن أبی شیبۃ في مصنفہ عن علي وابن عباس وابن عمر رضي اللہ تعالی عنہم: کانوا یکرہون الصلاۃ والکلام بعد خروج الإمام۔ (محمود علی المشاہدي)) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵( فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved