22 December, 2024


دارالاِفتاء


نماز پنج گانہ کی جماعت کی اقامت کے وقت ’’حي علی الصلاۃ‘‘ یا ’’حی علی الفلاح‘‘ کے وقت اٹھنا امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ سے ثابت ہے ، دلائل طلب کرنے پر علما دلیل دیتے ہیں کہ ’’تم جب تک مجھے دیکھ نہ لو کھڑے مت ہو‘‘ اس حدیث شریف کی وضاحت یوں کرتے ہیں کہ جب ابو بکر ’’حي علی الصلاۃ‘‘ یا ’’حي علی الفلاح‘‘ پر پہنچتے تھے تو سرکار اقدس ﷺ حجرۂ مبارکہ سے باہر تشریف لاتے تھے۔ لیکن غور طلب سوال یہ ہے کہ بروز جمعہ جب کہ آپ ﷺ خطبہ ارشاد فرماتے اس کے بعد نماز قائم ہوتی تو اقامت ضرور ہوتی ہوگی تو اس وقت آپ ﷺ مع صحابۂ کرام رضوان اللہ اجمعین کے کیا عمل تھا؟ کیا اقامت کے وقت کھڑے رہتے یا بیٹھے رہتے؟ جواب باصواب عنایت فرما کر احسان کریں۔

فتاویٰ #1437

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: جن لوگوں نے حدیث مذکور سے استدلال کیا ہے یہ آپ ان لوگوں سے پوچھیے ، ہماری دلیل قول امام ہے، ہم مقلد ہیں مقلد کے لیے امام کا قول کافی ہے، فقہ حنفی کی تمام کتابوں میں یہی لکھا ہے کہ شروع اقامت میں بیٹھے رہیں اور ’’حي علی الصلاۃ‘‘، ’’حي علی الفلاح‘‘ پر کھڑے ہوں۔ حضرت امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی دلیل کیا ہے نہ اس کی حاجت نہ اس کے ہم مکلف ، ہاں اگر کوئی صاحب کوئی ایسی روایت دکھا دیں گے کہ شروع اقامت سے حضور اقدس ﷺ مسجد میں جلوہ فرما ہوں اور صحابۂ کرام نے کھڑے ہو کر اقامت سنی ہو تو پھر ہم اسے گھر تک پہنچا دیں گے ۔ جمعہ کی اقامت کے وقت صحابہ کرام بیٹھے رہتے تھے کہ کھڑے رہتے تھے اس بارے میں اب تک کوئی روایت میری نظر سے نہیں گزری ہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved