8 September, 2024


دارالاِفتاء


کپڑا سوتی ہو یا ٹیریکاٹ، کپڑے میں ظاہری نجاست لگی ہو یا باطنی، یا پیشاب لگا ہو، یا احتلام، یا ہم بستری کی نجاست لگی ہو، یا کسی قسم کی نجاست لگی ہو کپڑا بِھگا کر مل کر پھر کپڑا چن کر ایک ہاتھ سے پکڑ کر کپڑا لٹکا کر دوسرے ہاتھ میں پانی لوٹا میں لے کر کپڑے کے اوپر سے یعنی ہاتھ پر سے پانی ایک لوٹا گرا دینے پر کپڑا کیا پاک ہو جائے گا ؟ اس لیے کہ پانی کپڑے پر سے بہہ کر گرے گا۔

فتاویٰ #1395

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اس میں تفصیل ہے اگر وہ نجاست دَل دار ہے جیسے پائخانہ یا منی تو کوئی کپڑا ہو خواہ سوتی ہو یا ٹیریکاٹ اس وقت تک پاک نہ ہوگاجب تک کہ اس نجاست کا جرم چھوٹ نہ جائے خواہ پانی بہانے ہی سے چھوٹ جائے یا پانی کے ساتھ ساتھ ملنا پڑے اس کے لیے کوئی تعداد نہیں، اور اگر دَل دار نہیں جیسے پیشاب تو ضروری ہے کہ اسے تین بار دھوئیں اور ہر بار اس زور سے نچوڑیں کہ پانی کا ٹپکنا بند ہو جائے۔ (ہاں! کپڑا اگر ایسا ہو کہ نچوڑنے کے باوجود پانی زیادہ رہ جائے اور ٹپکنا بند نہ ہو جیسے ٹیری کاٹ وغیرہ کے کپڑے تو ان کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ نچوڑنے کے بعد رسی وغیرہ پر لٹکا دیں اور جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تب دوبارہ دھوکر یوں ہی رسی وغیرہ پر ڈالیں، اس طرح تین بار کریں، تیسری بار جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تب وہ کپڑا پاک ہو جائے گا۔ یہی طریقہ کمزور اور بوسیدہ کپڑوں کے پاک کرنے کا بھی ہے۔ محمد نظام الدین الرضوی۔) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved