بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اس میں تفصیل ہے اگر وہ نجاست دَل دار ہے جیسے پائخانہ یا منی تو کوئی کپڑا ہو خواہ سوتی ہو یا ٹیریکاٹ اس وقت تک پاک نہ ہوگاجب تک کہ اس نجاست کا جرم چھوٹ نہ جائے خواہ پانی بہانے ہی سے چھوٹ جائے یا پانی کے ساتھ ساتھ ملنا پڑے اس کے لیے کوئی تعداد نہیں، اور اگر دَل دار نہیں جیسے پیشاب تو ضروری ہے کہ اسے تین بار دھوئیں اور ہر بار اس زور سے نچوڑیں کہ پانی کا ٹپکنا بند ہو جائے۔ (ہاں! کپڑا اگر ایسا ہو کہ نچوڑنے کے باوجود پانی زیادہ رہ جائے اور ٹپکنا بند نہ ہو جیسے ٹیری کاٹ وغیرہ کے کپڑے تو ان کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ نچوڑنے کے بعد رسی وغیرہ پر لٹکا دیں اور جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تب دوبارہ دھوکر یوں ہی رسی وغیرہ پر ڈالیں، اس طرح تین بار کریں، تیسری بار جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تب وہ کپڑا پاک ہو جائے گا۔ یہی طریقہ کمزور اور بوسیدہ کپڑوں کے پاک کرنے کا بھی ہے۔ محمد نظام الدین الرضوی۔) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org