8 September, 2024


دارالاِفتاء


کیا فرماتے ہیں علماے کرام اس مسئلہ میں بہار شریعت میں ہے ص:۱۰۶؍ طبع الیکٹرک ابوالعلائی پریس آگرہ، مسئلہ: منی کپڑے میں لگ کر خشک ہو گئی تو فقط مل کر جھاڑنے سے اور صاف کرنے سے کپڑا پاک ہو جائے گا اگر چہ بعد ملنے کے کچھ اثر کپڑے میں باقی رہ جائے، اس مسئلہ میں عورت ومرد اور انسان، حیوان تندرست ومریض جریان سب کی منی کا ایک حکم ہے۔ مسئلہ : بدن میں اگر منی لگ جاے تو بھی اسی طرح پاک ہو جائے گا۔ اس کے بعد دو مسئلے اور ہیں پھر ہے : مسئلہ: اگر منی کپڑے میں لگی ہے اور اب تک تر ہے تو دھونے سے پاک ہو گا، ملنا کافی نہیں۔ کیا ملنے کےلیے سوکھنے کا انتظار کرنا ہوگا ۔ دونوں مسئلوں میں تناقض کس طرح سے دور کیا جاسکتا ہے اور کیا اس طرح سوکھی کو رگڑ کر پاک کر کے تنگی وقت میں یا دوسری وجہوں کے تحت تیمم کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے۔

فتاویٰ #1362

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: پہلے خود کچھ غور کرنا چاہیے پھر کسی مصروف آدمی کا وقت لینے کی کوشش کرنی چاہیے، اگر منی تر ہوگی تو ملنے پر یا رگڑ نے سے دور نہیں ہوگی، اس لیے جب تک منی گیلی رہے دھونے کا حکم ہے اور سوکھی منی ملنے ، رگڑنے سے دور ہوجاتی ہے اس لیے اس میں ملنا کا فی ہے۔(الفتاوی الہندیۃ میں ہے: المني إذا أصاب الثوب فإن کان رطبا یجب غسلہ، وإن جفّ علی الثوب أجزأ فیہ الفرک استحسانا کذا في العنایۃ، جلد اول،ص:۴۹، کتاب الطہارۃ، الباب السابع في النجاسۃ وأحکامہا، دار الکتب العلمیۃ، بیروت۔ محمد نسیم مصباحی) وقت میں تنگی نہ ہو ، فراخی ہو جب بھی کپڑے میں لگی ہوئی منی (سوکھی) کو مل کر رگڑ کر آپ کپڑے کو پاک کر سکتے ہیں، اور اگر نہانے کے لیے پانی نہ ملے یا پانی پر قدرت نہ ہو تو تیمم کر کے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ (یہ حکم کپڑے کا ہے اور اگر منی بدن میں لگ جائے تو اسے بہر حال دھوکر ہی پاک کیا جائے گا، احادیث کریمہ میں یہی مذکور ہے۔ محمد نظام الدین رضوی) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved