8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید جب استنجا کرتا ہے تو استنجا کرنے کے بعد تقریبا آدھا گھنٹہ تک بول (پیشاب)کے کچھ قطرات ٹپکتے رہتے ہیں جب کہ استبرا بھی کرتا ہے تو کیا زید اسی کپڑے میں جس میں بول کے قطرات ٹپکتے ہیں نماز پڑھ سکتا ہے؟ اور زید نے استنجا کرنے کے فورا بعد وضو بھی کر لیا تو زید کا وضو باقی رہا یا نہیں؟ ایسی صورت میں زید کیا کرے؟ اور زید احتیاطا مندرجہ ذیل فعل بھی کر لیتا ہے: استنجا کرنے کے وقت جانگھیا پہن لیتا ہے تاکہ بول (پیشاب)کے قطرات ٹپکیں تو اسی جانگھیا میں ٹپکیں اور پھر جب اطمینان ہوجاتا ہے کہ اب قطرات نہیں ٹپکیں گے تو جانگھیا اتار کر وضو کرکے نماز پڑھتا ہے اور پھر جب دوبارہ استنجا کا قصد کرتا ہے تو اسی جانگھیا کو پہن کر اطمینان ہو جانے کے بعد جانگھیا اتار کر وضو کرتا ہے کیا مذکورہ طریقہ اپنا نا درست ہے ؟ یا نہیں؟

فتاویٰ #1353

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: زید پر واجب ہے کہ پیشاب کرنے کے بعد اتنی دیر تک رُکا رہے کہ قطرے آنے بالکل بند ہو جائیں، پھر کپڑا بدل کر تازہ وضو کر کے نماز پڑھے۔ جانگھیا پہننے میں بھی کوئی حرج نہیں لیکن وضو کے بعد اگر قطرہ آجائے گا تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اس قطرہ سے کپڑا اور بدن ناپاک ہو جائے گا۔ ابھی یہ معذور نہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved