بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : (۱)- مذکورہ شخص نے اگر دیوبندی عقیدوں سے با خبر ہوتے ہوئے ایسا کہا تو وہ دیوبندی ہے ۔ اس کو سنی حنفی مسجد کی صدارت و رکنیت کا کوئی حق نہیں اور اگر دیوبندی عقائد سے بے خبر ہے تو یہ اس کی جہالت ہے ۔ ایسی صورت میں اس کو علماے دیوبند کے کفریات سے باخبر کیا جائے۔ باخبرہونے کے بعد پھر وہ دیوبندیوں کے ساتھ عقیدت مندانہ تعلقات رکھے تو وہ بھی دیوبندی ہے ۔ ایسے شخص کو سنی مسجد یا مدرسہ کی صدارت یا رکنیت کا کوئی حق نہیں ، اس کو اس عہدے سے معزول کر دیا جائے۔ (۲)- مولوی اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب ’’حفظ الایمان‘‘ میں حضور ﷺ کے علم غیب کو جانوروں اور پاگلوں کے علم کے ساتھ تشبیہ دی ہے ، جس میں حضور ﷺ کی سخت توہین ہے ۔ اسی وجہ سے علماے ہند اور علماے حرمین طیبین نے اس پر کفر کا فتویٰ دیا جس کی تفصیل’’ حسام الحرمین‘‘ میں مذکور ہے ۔ ظفر علی تھانوی اس کفر جانتے ہوئے اشرف علی تھانوی کو اپنا پیشوا ، پیر اور بزرگ مانتے ہیں ، لہذا وہ بھی کافر ہوئے ۔ جو شخص ان کے کفر سے واقف ہوتے ہوئے ان کا مرید ہے اس کا بھی یہی حکم ہے ۔ وہ مسلمانوں کی مسجد یا مدرسہ میں منتظم یا متولی وغیرہ نہیں ہو سکتا۔ ایسے شخص سے مسلمان مقاطعہ کریں ۔ و ھو تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org