8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید نے ایک سال اپنے نام سے قربانی کی ہے ، دوسرے سال اپنے نام سے نہیں کرنا چاہتا بلکہ اپنے گھر کے کسی اور کے نام سے کرنا چاہتا ہے ۔ مثلا اپنے لڑکے یا اپنی بیوی وغیرہ کی طرف سے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ اور قربانی صحیح ہوگی؟

فتاویٰ #1186

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: زید اگر دوسرے سال صاحب نصاب ہے تو خود اس پر اپنی طرف سے قربانی واجب ہے ۔ لہٰذا اس فعل واجب کو ہر گز ترک نہ کرے، دوسرے کی طرف سے قربانی کرے گا تو ہو تو جائے گی ، مگر اپنی قربانی چھوڑنے کی وجہ سے گنہ گار ضرور ہوگا۔ اور اگر صاحب نصاب نہیں ہے تو اس پر واجب نہیں ہے ۔ اور صرف دوسرے کے نام سے قربانی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved