بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اگر یہ واقعہ صحیح ہے جیسا کہ سوال میں مذکور ہے کہ شوہر اول سے وطی اور خلوت صحیحہ نہیں ہوئی تو اس صورت میں طلاق کی عدت نہیں ہے ۔ طلاق کے بعد نکاح صحیح و درست ہے ۔ شوہر ثانی بے گناہ ہے۔ اور اگر شوہر اول سے وطی یا خلوت صحیحہ ہوئی ہے تو بعد طلاق عدت ضروری ہے ۔ ایسی صورت میں یہ نکاح جائز نہیں ہے، جو لوگ باوجود علم کے اس نکاح میں شریک ہوئے وہ سب گنہ گار ہوئے۔ ان سب پر توبہ فرض ہے اور تجدید نکاح بھی ، یہی حکم امام صاحب کا ہے ، وہ بھی بالاعلان توبہ کریں اور بشیرن سے فوراً علاحدہ ہو جائیں ۔ اگر طلاق کی عدت ختم ہو گئی ہے یعنی طلاق کے بعد تین حیض آچکے ہیں تو اس سے نکاح کر لیں ، ورنہ عدت ختم ہونے کا انتظار کریں ۔ توبہ کے بعد امامت کر سکتے ہیں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org