22 November, 2024


دارالاِفتاء


میرا شوہر احمد ولد اسماعیل عرصہ سے تاڑی شراب وغیرہ پیتا تھااور جوا وغیرہ کھیلتا تھا اور میری خبر گیری نہیں کرتا تھا ، یہاں تک کہ میرا زیور بیچ کر انھیں کاموں میں صرف کر دیااور مجھے کھانے پینے کی بھی تکلیف ہونے لگی، اسی وجہ سے میں اپنے میکے چلی آئی تو کچھ روز کے بعد میرا شوہر سید آل حسن صاحب اور اپنے والد اور ایک ہندو ماتا پرشاد کو لے کر میرے والد کے مکان پر آیا اور برادری کے کئی آدمی کو جمع کر کے اپنی غلطیوں کا اقرار کیا اور کہا کہ ہم آئندہ ایسا نہیں کریں گے۔ اگر ہم آئندہ تاڑی شراب پئیں یا جوا کھیلیں تو ہماری بیوی کو طلاق اور طلاق کا لفظ تین مرتبہ کہا اور اس کے متعلق ایک تحریر لکھ کر میرے والد کو دے دیا تو اس کے بعد میں اپنے شوہر کے مکان پر چلی آئی۔ دو مہینے تک اس کی حالت اچھی رہی ، لیکن اس کے بعد ایک روز پی کر آیا اور جھک بک کرنے لگا اور اس کے منہ سے بد بو آتی تھی اور اسی حالت میں اپنے کپڑے وغیرہ لپیٹ کر اپنی والدہ سے کہنے لگا میری خطا قصور معاف کرو، اب میں جاتا ہوں اور اب میں نظام الدین پور میں نہیں آؤں گا۔ پھر اس کے بعد ایک روز دوپہر کو روپیہ لے کر بازار سودا لانے گیا تو شام کو آیا اور اس کے منہ سے بدبو آرہی تھی، اسی حالت میں مجھے گالیا ں دینے لگا اور اپنے بدن کا کپڑا پھاڑ کر کھپڑے پر پھینک دیا اور اس کی ماں بھاوج کہنے لگیں کہ بدبو اس کے پینے کی آتی ہے ، پھر اس کے بعد ایک روز اپنی بھاوج اور باپ کے سامنے مجھے کہا کہ تو اب جا میں نے تجھے طلا ق دیا۔ مندرجہ بالا تمام باتیں صحیح ہیں اور میں ان تمام باتوں کو حلف کے ساتھ بیان کر سکتی ہوں ، لہٰذا سوال یہ ہے کہ اس صورت میں مجھے طلاق ہوئی یا نہیں اور کس قسم کی طلاق ہوئی از روے شرع جوحکم ہو اُسے بیان فرمایا جائے۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1139

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: شوہر نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں مشروط دی تھیں ، لہٰذا شرط پائے جانے کے بعد یعنی شراب پی لینے کے بعد تین طلاقیں مغلظہ پڑ گئیں ۔ ہدایہ باب الایمان فی الطلاق میں ہے: ’’إذا اضافہ الی شرط وقع عقیب الشرط۔‘‘ اور اگر اس سے قطع نظر کر لیا جائے تو بھی نشے کی حالت میں چار بار طلاقیں دی ہیں اس سے بھی تین طلاقیں پڑ گئیں کیوں کہ نشے کی حالت میں بھی طلاق پڑتی ہے۔ ہدایہ میں ہے: ’’وطلاق السکران واقع۔‘‘ بہر حال اس کی عورت پر طلاق مغلظہ واقع ہو گئی اور وہ اپنے شوہر پر حرام ہو گئی۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved