21 November, 2024


دارالاِفتاء


محمد سعید نے غصہ میں اپنی بیوی سے پانی مانگا۔ پانی لانے میں تاخیر ہوئی، اس پر وہ اور برہم ہو گیا اور پھر اپنی بیوی سے کہا، میں نے تم کو طلاق دیا، میں نے تم کو طلاق دیا، تو اب یہ طلاق پڑی یا نہیں ۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1130

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اگر واقعی دو ہی بار طلاق دی ہے تو اس سے دو طلاقیں رجعی پڑیں ۔ اس کا حکم یہ ہے کہ اگر عدت ختم نہیں ہوئی ہے تو رجعت یعنی پھر بدستور اپنی بیوی بنا سکتا ہے اور اس رجعت کے بعد ایک بار بھی طلاق دی تو طلاق مغلظہ پڑ جائے گی اور عورت حرام ہو جائے گی۔ اور اگر عدت ختم ہو گئی ہے تو اب رجعت نہیں کر سکتا ، البتہ اگر عورت راضی ہو تو نکاح کر سکتا ہے ۔ قال اللہ تعالیٰ: ’’ اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ١۪ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِيْحٌۢ بِاِحْسَانٍ١ؕ ‘‘ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved