بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: صورت مذکورہ میں حبیب النساء کا نکاح صحیح و درست ہے کیونکہ حبیب النسا کی عمر بوقت نکاح پندرہ سال تھی لہذا اس کی رضا مندی سے نکاح درست ہوا اور اگر بالفرض حبیب النسا کی عمر پندرہ سال سے کم بھی ہو اور بوقت نکاح وہ نابالغہ بھی ہو تو جب اس کے باپ نے نکاح کی اطلاع پاکر اپنی رضا مندی کا اظہار کیا تویہ نکاح جائز و ثابت ہوگیا اس لیے حبیب النساء وقت نکاح بالغہ ہو یا نابالغہ بہر حال نکاح صحیح و درست ہے۔ واللہ تعالی اعلم ۔ (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org