8 September, 2024


دارالاِفتاء


ہمارے گاؤں میں ایک شادی ہوئی تو وہ شادی نابالغی میں ہوئی تھی۔ جب لڑکی بالغ ہوئی تب اس کا گونا ہوا اور وہ لڑکی یہاں رہ چکی ہے۔ اب وہ دوسرے شخص کولے کر چلی گئی، عرصہ دوسال کاہوتا ہے۔ اب اصل شوہر سے طلاق مانگی جاتی ہے تو و ہ جواب دیتا ہے، اب اس کا بیان سنیے: اس کی نانی کے گھر لڑکے نہیں ہیں اس نے اپنے ناتیوں کے نام اپنی کھیتی کردیا ہے۔ ایک ناتی وہ ہے جس سے پہلے شادی ہوئی تھی اور ایک ناتی اس کا ایک لڑکا ہے جس کی لڑکی ہے تو وہ کہتا ہے کہ وہ کھیت جو ہماری اور تمہاری نانی نے ہمارے اور تمہارے نام کردیا ہے وہ کھیت تم ہمارے نام تنہا کرادو تب ہم طلاق دیں گے ، اور اس میں کئی لڑکے ہیں اس لیے وہ کھیت بھی نہیں ہوسکتا ۔ اب مسئلہ کیا کہتا ہے اس کا جواب لکھ کر دیجیے گا۔ فقط۔

فتاویٰ #1046

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: جب تک شوہر طلاق نہ دے دوسرے کے ساتھ نکاح ہرگز نہیں ہوسکتا ۔یہ عورت اور مرد جس سے اس کا ناجائز تعلق ہے دونوں سخت مجرم ہیں ۔دونوں کو فوراً علاحدہ ہو جانا اور اپنے اس فعل حرام سے توبہ کرنا لازم ہے ۔قوم کے ذمہ دار ان کو تو بہ کرنے اور علاحدہ ہونے پر مجبور کریں اور شوہر سے طلاق دلاکر بعد عدت نکاح کرادیں ۔ و ھو تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved