بہتر یہی ہے کہ مال تجارت کی قیمت اور زیورات کی قیمت اکٹھا جوڑ کر ان کو چالیس پر تقسیم کر دیا جائے ، حاصل قسمت مقدارِ زکات ہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۷)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org