8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص تصویر کشی کا پیشہ کرتا ہے کیا ایسا شخص شرعی امام ہو سکتا ہے نیز یہ پیشہ کرنا کیسا ہے؟

فتاویٰ #1868

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- تصویر کشی فوٹو گرافری کا پیشہ حرام ہے جو فوٹو گرافری کا پیشہ کرتا ہے وہ فاسق معلن ہے، حدیث میں اس پر لعنت آئی، ارشاد ہے: لعن اللہ المصورین۔ [حاشیہ: صحیح البخاري، ج:۱،ص: کتاب النکاح، باب مہر البغي والنکاح الفاسد، ونصه: لعن النبي صلی اللہ تعالی عليه وسلم الواشمة والمستوشمة، واٰکل الربا، ومؤکله، ونہی عن ثمن الکلب، وکسب البغي ولعن المصورین۔ المشاھدي] تصویر ’’فوٹو‘‘ بنانے ولے پر اللہ کی لعنت ہے۔ اسے امام بنانا گناہ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے جتنی نمازیں پڑھیں سب کا دوبارہ پڑھنا واجب۔ غنیہ میں ہے: لو قدموا فاسقا یاثمون بناء علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم۔ در مختار میں ہے:کل صلاۃ أدیت مع کراہۃ التحریم تجب إعادتہا۔ واللہ تعالی اعلم ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved