22 December, 2024


دارالاِفتاء


کسی سنی امام یا عالم کا بد مذہبوں کی کتاب (عقائد وہابیہ وغیرہ) فروخت کرنا، یا یہ کہہ کر فروخت کرنا کہ جہاں غلط ہو نہ پڑھنا، یا عمل نہ کرنا، ایسے حضرات کے بارے میں شرع کا کیا حکم ہے؟ ایسے کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟

فتاویٰ #1754

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- بدمذہبوں کی کتابیں فروخت کرنا حرام ہے، کہ بد مذہبی کی اشاعت میں اعانت ہے۔ اور یہ کہنا فلاں جگہ مت پڑھنا، پڑھنے پر ایک طرح ابھارنا ہے، ’’حریص علی ما منع ‘‘ [منع کی ہوئی چیز کی طلب] انسان کی فطرت ہے۔ بد مذہبوں کی کھلے بند کتابیں فروخت کرنے والا فاسق معلن ہے،اسے امام بنانا جائز نہیں، اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ ہاں! اگر کوئی شخص بدمذہبوں کی کتابیں رکھتا ہے، اور صرف ایسےعلما کو دیتا ہے جو بد مذہبوں کا رد کرتے ہیں تو اس پر کوئی الزام نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved