8 September, 2024


دارالاِفتاء


امتحان کے فارم پر طلبہ کا فوٹو چسپاں کیا جاتا ہے، اور اساتذۂ مدارس ان کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔ کیا ایسےاساتذہ اور طلبہ کے پیچھے نماز پڑھنا شرعاً درست ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

فتاویٰ #1704

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- ایسے طلبہ جو امتحان کے فارم پر فوٹو چسپاں کریں گے اگر ایک دو بار کریں گے تو ان کے پیچھے نماز پڑھنے میں حرج نہیں۔ اور اگر دو بار سے زائد کریں گے تو انھیں امام بنانا گناہ، اور نماز مکروہ تحریمی ہوگی، جس کا دہرانا واجب۔ فرق یہ ہے کہ دو بار سے زائد فوٹو لگانے کی وجہ سے گناہ پر اصرار کرنے کی وجہ سے فاسق معلن ہوجائیں گے۔ اور ایک دو بار چسپاں کرنے میں چوں کہ اصرار نہیں اس لیے فاسق معلن نہ ہوں گے۔ ایک دو بار گناہ سے کون بچا ہے۔ اس لیے اعتبار اصرار اور اعلان کا ہے۔ جو اساتذہ ایسے فارم کی تصدیق کریں گے وہ چوں کہ ایک ہی دو فارم کی تصدیق نہیں کریں گے، دو سے زائد فارموں کی تصدیق کریں گے؛ اس لیے وہ فاسق معلن ہوجائیں گے۔ ہر فارم کی تصدیق مستقل گناہ ہے۔ اس لیے انھیں امام بنانا گناہ، اور ان کے پیچھے پڑھی نمازوں کا دہرانا واجب۔واللہ تعالیٰ اعلم۔[حاشیہ: اصل حکم یہی ہے اور اب شرعی حاجت اور ضرورت کی جگہوں میں اجازت ہے جیسے پاس پورٹ، شناختی کارڈ، آدھار کارڈ، پن کارڈ، الیکشن کارڈ، راشن کارڈ، بینک اکاؤنٹ، ویزا، ڈرائیونگ لائسنس، زمین، مکان، دکان کی رجسٹری، سرکاری امتحانات کے فارم اور ایڈمٹ کارڈ وغیرہ۔ اور جن امور میں شرعی ضرورت یا حاجت نہ ہو وہاں فوٹو کھینچانا کھچوانا ناجائز و گناہ ہے، فیشن کے لیے فوٹو کھینچنے ،کھنچوانے کا بھی یہی حکم ہے۔ اس کی تحقیق میرے فتاوی میں ہے۔ محمد نظام الدین رضوی] ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved