8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک اہل خیر نے 1944ء میں عیدگاہ کے لیے زمین وقف کرکے جامع مسجد کے منتظمین کو اس کا متولی اور اس کے امام کو اس میں نماز پڑھانے کے لیے مقرر کیا۔ 1990ء تک جامع مسجد کے امام اس عیدگاہ میں عیدین کی نماز پڑھاتے رہے، ادھر کچھ لوگوں نے مادی طاقت کے بل بوتے پر اس پر قبضہ کرلیا، اور جامع مسجد کو اس سے الگ کرکے اپنی طرف سے امام منتخب کرکے اس سال نماز عید پڑھوائی۔ اب سوال یہ ہے کہ عیدگاہ پر جبراً قبضہ کرنا جب کہ وہ جامع مسجد پر وقف ہے، جائز ہے یا نہیں؟ اور جامع مسجد کے امام کی اجازت کے بغیر نماز پڑھوانا درست ہےیا نہیں؟ جن لوگوں نے اس میں نماز پڑھی ان کی نماز ہوئی یا نہیں ہوئی؟ اور جس نے نماز پڑھوائی اس کے لیے شرعاً کیا حکم ہے؟ اور مسلمانوں کو اس معاملے میں کیا کرنا چاہیے؟ احکام شرعیہ کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1696

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جب عیدگاہ کے بانی نے جامع مسجد پورن پور کی منتظمہ کمیٹی کو اس کا متولی اور امامِ جامع مسجد کو اس عیدگاہ کا امام مقرر کردیا تو بلا وجہ شرعی جامع مسجد کی منتظمہ کو تولیت سے اور اس کے امام کو امامت سے علاحدہ کرنا جائز نہیں۔ شامی میں ہے: لَا ینعَزِلُ صَاحِبُ وَظِيفَۃٍ بِغیر جُنْحَۃٍ ۔ شرعاً جامع مسجد کی منتظمہ اب بھی اس کی متولی ہے، اور اس کا امام اس عیدگاہ کا امام ہے۔ جن لوگوں نے بلا وجہ شرعی اور بلا وجہ استحقاق جبراً عیدگاہ پر قبضہ کرلیاوہ لوگ ظالم اور ایک طرح کے غاصب ہیں۔ نہ ان کا قبضہ درست ہے اور نہ عیدگاہ پر کسی قسم کا کوئی تصرف صحیح ہے۔ ان لوگوں نے از خود جس امام کو مقرر کرکے اس کے پیچھے نماز پڑھی، نمازیں نہیں ہوئیں۔ یعنی جمعہ و عیدین، پنج گانہ کی طرح سے نہیں، کہ جس کا جی چاہے پڑھا دے۔ جمعہ وعیدین صحیح ہونے کی شرط یہ ہے کہ جو اس کے لیے مقرر ہےوہی نماز پڑھائے، اگر امام مقرر کے علاوہ دوسرا اس کی اجازت کے بغیر نماز پڑھائےگا تو جمعہ و عیدین صحیح نہ ہوں گے۔ در مختار میں ہے: وَفِي السِّرَاجِيَّۃِ : لَوْ صَلَّی أَحَدٌ بِغَيْرِ إذْنِ الْخَطِيبِ لَا يَجُوزُ إلَّا إذَا اقْتَدَی بِہِ مَنْ لَہُ وِلَايَۃُ الْجُمُعَۃِ، وَيُؤَيِّدُ ذَلِكَ أَنَّہُ يَلْزَمُ أَدَاءُ النَّفْلِ بِجَمَاعَۃٍ وَأَقَرَّہُ شَيْخُ الْإِسْلَامِ ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved