----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- سائل کے الزامات اگر صحیح ہیں تو یہ شخص نہ اس لائق ہے کہ امام بنایا جائے اور نہ اسی لائق کہ اس سے وعظ کہلایا جائے۔ بلکہ بعض وجوہ سے اس پر کفر لازم ہے۔ اس نے آیت کریمہ يَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ کے ترجمہ میں دو غلطیاں کی ہیں: ایک تو یہ کہ يَعْرِفُوْنَهٗ کی ضمیر کا مرجع حضور اقدس ﷺ ہیں۔ يَعْرِفُوْنَ کا ترجمہ یہ ہے: پہنچانتے ہیں۔ آیت کا صحیح ترجمہ یہ ہے: ’’اہل کتاب حضور اقدس ﷺ کو ایسے پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو‘‘۔ اور اس نے اس کا ترجمہ کیا: ’’یہود اللہ کو جانتے ہیں پہچانتے نہیں‘‘۔ اگر یہ بوجہ جہالت ہے، تو سخت حرام و گناہ، اور اگر جان بوجھ کر ہے تو کفر۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org