----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- نابینا کے پیچھے نماز مکروہ تنزیہی ہے جب کہ نمازیوں میں اس سے بہتر اور کوئی لائق امامت ہو اور اگر وہی لائق امامت ہے تو کراہت تنزیہی بھی نہیں۔ کما في الدر المختار۔ یہ حکم نماز پنج گانہ کا ہے ۔ جمعہ وہی پڑھائے گا جو امام مقرر ہے۔ امام مقرر ہوتے ہوئے اس کی بلا اجازت دوسرے کو جمعہ کی نماز پڑھانی جائز نہیں۔ اگر کوئی زبردستی پڑھائے اور امام معین نماز میں شریک نہ ہو تو جمعہ صحیح نہ ہوگا۔ جو حافظ نماز جمعہ کے لیے مقرر ہے اس نے جب نماز جمعہ پڑھالی تو بعد میں جن لوگوں نے جمعہ پڑھا ان کی نماز جمعہ نہ ہوئی۔ بشرطے کہ سابق امام بد مذہب وہابی دیوبندی ،مودودی نہ ہو اور اگر سابق امام وہابی، دیوبندی، مودودی ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنی جائز نہیں۔ اس کے پیچھے نماز پڑھنی نہ پڑھنے کے برابر ہے۔ مسلمانوں پر فرض ہے کہ اسے علاحدہ کریں۔ اس صورت میں دوسری نماز صحیح ہوئی۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org