بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: (1-2) یہ دونوں صورتیں جائز اور مستحسن ہیں اسے فقہ کی اصطلاح میں تثویب کہا جا تا ہے ۔ یہ فقہاے احناف کے یہاں بالاتفاق جائز ومستحسن ہے ۔ اس کےلیے الفاظ مخصوص نہیں جو جہاں رائج ہو وہاں وہی استعمال کیا جائے ۔ اس لیے یہ بھی جائز ہے کہ یہ پکارا جائے کہ نماز میں دس منٹ باقی ہے۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ صلاۃ وسلام پڑھا جائے، اس میں درود شریف پڑھنے کا ثواب بھی ملے گا۔ عالمگیری میں ہے: والتثویب حسن عند المتاخرین في کل صلاۃ إلا في المغرب، وہو رجوع المؤذن إلی الإعلام بالصلاۃ بین الأذان والإقامۃ، وتثویب کل بلدۃ علی ما تعارفوہ إما بالتنحنح أو بالصلاۃ الصلاۃ أو قامت قامت؛ لأنہ للمبالغۃ بالإعلام وإنما یحصل ذلک بما تعارفوہ ۔ تنویر الابصار ودر مختار میں ہے: ويثوب بین الأذان والإقامۃ في الکل للکل بما تعارفوہ إلا في المغرب۔ التسلیم بعد الأذان حدث في ربیع الآخر سنۃ سبع مائۃ وإحدی وثمانین في عشاء لیلۃ الإثنین ثم یوم الجمعۃ، ثم بعد عشر سنین حدث في الکل إلا المغرب وہو بدعۃ حسنۃ۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org