22 December, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص زید ہے ہر جمعہ کو مسجد میں نماز پڑھنے آتا ہے اور اذان دیتا ہے اور زید کے داڑھی بھی نہیں ہے حالاں کہ اور داڑھی والے ہیں ۔ زید کا اذان دینا کیسا ہے؟ اس مسئلہ کے بارے میں تفصیل سے جواب تحریر فرمائیں۔ اس کے بارے میں جواب تحریر فرمائیں۔

فتاویٰ #1447

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: داڑھی نہیں ، اس کا کیا مطلب۔ داڑھی نکلی ہی نہیں یا منڈاتا ہے۔ اگر یہ مطلب ہے کہ اس کے داڑھی نکلی ہی نہیں تو اس کو اذان دینے میں کوئی حرج نہیں اور اگر یہ مطلب ہے کہ وہ داڑھی منڈاتا ہے جب تو وہ فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کو اذان دینا مکروہ تحریمی ہے۔ حتی کہ بعض فقہانے لکھا ہے کہ فاسق کی اذان کا اعتبار نہیں۔ تنویر الابصار میں ہے: ویکرہ أذان جنب وفاسق۔ درمختار میں ہے: وجزم المصنف بعدم صحۃ أذان مجنون ومعتوہ وصبي لا یعقل۔ قلت: وکافر وفاسق لعدم قبول قولہ في الدیانات۔ اگرچہ یہ صحیح ہے کہ فاسق کی اذان اس معنی کر صحیح ہے کہ اس سے شعار اسلام ادا ہو جائے گا۔ لیکن اس کا اعادہ کیا جائے۔ ہاں اگر فتنہ، فساد کا اندیشہ ہو تو صبر کرے اعادہ نہ کرے۔ وہو تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved