22 December, 2024


دارالاِفتاء


ہماری مسجد کے مؤذن صاحب نے ایک عورت سے شادی کی اور تھوڑے دنوں کے بعد اس عورت کو انھوں نے طلاق دیدی ، اس عورت نے کسی دوسرے آدمی سے شادی کرلی ۔ بعد میں اس شخص نے بھی چھوڑ دیا پھر مؤذن صاحب نے اس عورت کو اپنی پناہ میں لے لیا اور ابھی وہ عورت مؤذن صاحب کے پاس ہی رہتی ہے وہ عورت نہ پہلے پردہ کرتی تھی نہ آج پردہ کرتی ہے۔ ایسی حالت میں آپ مطلع کریں کہ آیا وہ مؤذن کے فرائض انجام دینے کے لائق ہے یا نہیں؟ کیوں کہ انھوں نے اب تک اس عورت سے نکاح نہیں کیا ہے۔ جس پر بیش تر لوگوں کی شکایتیں وصول ہوتی رہتی ہیں لہذا ایسی حالت میں کمیٹی کو کیا کرنا چاہیے ۔ چناں چہ کمیٹی آپ کے مشورے کی متمنی ہے۔

فتاویٰ #1445

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: صورت مذکورہ میں مؤذن اس لائق نہیں کہ اسے مؤذن رکھا جائے اجنبی عورت کو اپنے ساتھ رکھ کر یہ فاسق معلن ہو گیا اور فاسق معلن کو مؤذن رکھنا جائز نہیں، حکم شریعت یہ ہے کہ اگر فاسق اذان کہہ بھی دے تو اسے لوٹایا جائے، مؤذن کو پہلے حکم دیا جائے کہ یا تو اس عورت سے نکاح کرے یا اسے علاحدہ کرے اور علانیہ توبہ بھی کرے اگر مؤذن مان لے تو اسے اس کے عہدہ پر باقی رکھ سکتے ہیں اور اگر نہ مانے تو فورا بلا تاخیر اسے معزول کردیں۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved