18 October, 2024


دارالاِفتاء


مغرب اور عشا کی نمازوں کے لیے اذانوں کے درمیان چھوٹی بڑی راتوں میں کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ کتنے وقت کا فاصلہ ہونا چاہیے ؟ ایک مولوی صاحب کہتے ہیں کہ مغرب اور عشا کی نماز وں کے لیے اذانوں کے درمیان چھوٹی راتوں میں ایک گھنٹہ سترہ منٹ اور بڑی راتوں میں ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ کا فاصلہ ہونا چاہیے، کیا یہ قول صحیح ہے؟

فتاویٰ #1408

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: مغرب اور عشا کی اذانوں کے درمیان کا فاصلہ گھنٹوں سے متعین کرنا درست نہیں ۔ حکم یہ ہے کہ وقت سے پہلے اذان کہنا جائز نہیں جب وقت ہو جائے تو بلا تاخیر اذان کہی جا سکتی ہے بعض بلاد میں غروب آفتاب کے بعد عشا کا وقت ایک گھنٹہ اٹھارہ منٹ پر ہوتا ہے وہ بھی بعض موسم میں ، وہیں دوسرے موسم میں مغرب کا وقت ایک گھنٹہ پینتیس منٹ رہتا ہے اور یہ جاڑے گرمی پر موقوف نہیں اس کا مدار طول البلد وعرض البلد پر ہے۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved